آج کل کون برے وقت میں کام آتا ہے
♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥
اب کی برسات بہت درد لئے آئی ہے
اشک میں ڈوبی ہوئی راتین ہیں تنہائی ہے
داغ الفت سے سجا رکھا ہے سینہ میں نے
بس یہی پونجی ہے میری یہی کمائی ہے
آج کل کون برے وقت میں کام آتا ہے
اس جہاں میں کہاں دُکھیاروں کی سنوائی ہے
بیویوں خدا کے لئے فرمائیشیں اب کم کردو
آمدنی ہے نہیں اوپر سے یہ مہنگائی ہے
صاحبو! آؤ چلو اب جشن منایا جائے
فرقت یار بہت سالوں میں رنگ لائی ہے
دوستو! تم سے مخاطب ہوں بتاؤ کبھی ایسا ہوا
مدتوں سوئے ہوں اور نیند نہیں آئی ہے؟
مجھ سے کہتے ہیں مرے کوئی نہیں لگتے ہو اور
مہندی ہاتھوں میں مرے نام کی لگوائی ہے
آج فیضی کی پناہوں میں چلے آؤ صنم
بعد میں پھر نہیں کہنا پیا ہرجائی ہے
♥♥♥♥♥♥♥♥♥♥
آپ کا: فراز فیض...9326187516
Angela
08-Oct-2021 07:57 PM
Super
Reply
Simran Bhagat
02-Oct-2021 08:19 AM
Nyc
Reply
آسی عباد الرحمٰن وانی
02-Oct-2021 08:08 AM
Waaaah
Reply